برسلز (خصوصی رپورٹ)
پاکستانی ریسرچ سکالر اور دانشور سید سبطین شاہ نے گذشتہ دنوں بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں اپنے مختصر قیام کے دوران مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی شخصیت میرشاہجہاں سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بات چیت ہوئی، خاص طور پر کرفیو کے دوران کشمیریوں کے مشکلات کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
میرشاہجہاں جو پچھلے کئی سالوں سے بلجیم میں مقیم ہیں، یورپی ہیڈکوارٹرز میں کشمیر انفارمیشن سنٹر (کشمیرانفو) کے نام سے ایک تنظیم چلارہے ہیں۔
میرشاہجہاں جو گذشتہ دوماہ کے محاصرے کے دوران اپنے خاندان اور دیگر کشمیریوں کے حوالے سے کافی افسردہ اور پریشان ہیں، کہتے ہیں، کشمیری کئی دہائیوں سے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ اب وہ اس قسم کے کرفیو اور پریشانیوں کے عادی ہوچکے ہیں لیکن افسوس ہے کہ دنیا میں ان کی کہیں شنوائی نہیں۔
انہوں نے کہاکہ دکھ کی بات کا ہے کہ گذشتہ دو ماہ سے کرفیو کے نفاذ کے باوجود عالمی برادری کشمیریوں کے مصائب کم کرنے کے لیے کچھ نہیں کرسکی۔
میرشاہجہاں کے بقول، کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لیے خود ہی جہدوجہد کررہے ہیں اور انھوں نے ہی اس جدوجہد کو آگے لے کر جانا ہے۔